حضرت عمر مخزومی رحمة اللہ علیہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اعلان کروایا کہ سب لوگ مسجد میں جمع ہوجائیں ضروری بات کرنی ہے جب لوگ کثرت سے جمع ہوگئے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ منبر پر تشریف فرماہوئے اوراللہ کی حمد وثنا اوردرود و سلام کے بعد فرمایا اے لوگو! میری چند خالائیں تھیں جو قبیلہ بنو مخزوم کی تھیں میں ان کے جانور چَرایا کرتا تھا وہ مجھے مٹھی بھر کشمش اورکھجور دے دیا کرتی تھیں میں اس پر سارا دن گزارا کرتا تھا اوریہ بہت ہی اچھا دن ہوتا تھا پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ منبر سے نیچے تشریف لے آئے۔حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: اے امیر المومنین ! آپ نے اورتو کوئی خاص بات کہی نہیں۔بس اپنا عیب ہی بیان کیا۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا : اے ابن عوف!تیرا بھلا ہو! میں تنہائی میں بیٹھا ہواتھا میرے نفس نے مجھ سے کہا تو امیر المومنین ہے تجھ سے افضل کون ہوسکتا ہے؟تو میں نے چاہا کہ اپنے نفس کو اس کی حیثیت بتادوں۔ حیاۃ الصحابہ
Posted on: Sun, 18 Aug 2013 13:19:53 +0000