آپ کا مسلہ کچھ بھی ھو مگر عمران خان - TopicsExpress



          

آپ کا مسلہ کچھ بھی ھو مگر عمران خان کا مسلہ سیاست نہیں قیادت ھے جسکی اس قوم کو آج سے زیادہ اشد ضرورت شاید پہلےکبھی نہیں تھی. جہاں تک انکے بیانات کا تعلق ھےتو یہ آپ جیسے سمجھدار لوگ بخوبی جانتے ھیں کہ کس طرح عمران خان کے بیانات کوتوڑ مروڑ کرTV اور سوشل میڈیا پر پیش کیا جاتاھے کیوں کہ لفافہ سیاسی پنڈتوں اور نام نہاد تنقید نگاروں کی دال روٹی اسی سے چلتی ھے. اور رہا ووٹ کاسوال تو پاکستانی الیکشن کی تاریخی اور شرمناک ترین دھاندلی کے باوجود تحریک انصاف اپنے ووٹس کے حساب سےدوسرے نمبر پر اور مقبولیت کے اعتبار سے پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی قوت بن کر ابھری ھے دوسرے پیرا گراف میں سواۓ پہلےسوال کے جو طالبان سے مزاکرات کے حوالے سے ھے آپکے تمام سوالات اور ان میں کی گئی تنقید اس پروپیگنڈے پر مبنی ھے جو سماجی ویب سائٹس پر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جارھاھے اس لیے میں انکا جواب دے کر آپکا اور اپنا وقت ضایع کرنا مناسب نہیں سمجھتی . میری وال پر آفیشل پریس ریلیز پڑھ لیں. افاقہ ھوگا اب آتے ھیں آپکے اصل سوالات کی طرف: ١. عمران خان کہتے ہیں کہ طالبان کے ساتھ مزاکرات کیے جائیں ....کیوں ؟ * کیوں کہ جس امریکہ کے لیے ھم اپنے لوگ مروا رھے ھیں وہ خود بھی بارہ سال جنگ کرنے کے باوجود طالبان کا کچھ نہیں بگاڑ سکا اورعام امریکنز کے خیال میں بھی افغانستان امریکا کہ لیے دوسرا ویت نام ثابت ھورہا ھے. پنٹاگون افغانستان سے آنے والے امریکن جوانوں کےتابوتوں کی میڈیا کوریج نہیں کرنی دیتی. لیکن یہاں لوگ تھوڑے سمجھدار ہیں اس لئے اب منفی راۓعامہ کی بدولت امریکا طالبان سے مزاکرات کرنے پر مجبور ھے. اگر امریکا صرف اپنے لوگوں کی منفی تنقید جیسی چھوٹی وجہ پر طالبان سے مزاکرات کر سکتا ھے تو ہم اپنے لوگوں کی موت جیسی بڑی وجہ پر طالبان سے مزاکرات کیوں نہیں کرسکتے؟ اور یہ یاد رکھیے کے طالبان سے مزاکرات کا فیصلہ عمران خان کا نہیں وفاقی حکومت کا ھے جس کی تائید تمام پارٹیوں نے دستخط کر کے کی ھے. جس میں نہ صرف تمام مذہبی علاقائی اور لسانی جماتیں شامل ھیں بلکہ وہ تمام بڑی جماتیں بھی شامل ھیں جو لبرل اور سیکولر ھونے کا دعویٰ کرتے نہیں تھکتیں . پی پی پی ایم کیو یم اے این پی والے ٹی وی ٹاک شوز میں جو ہر وقت عمران عمران کرتےرهتے ھیں کوئی ان سے یہ سوال کیوں نہیں کرتا کہ جناب آپ نے کونسا تیر مار لیا تھا پچھلی حکومت میں اور اب بھی آپ کے پاس کیا پلان ھے پاکستان کے لیے ... ؟ اور یہ بھی کے جب مزاکرات کی بات آتی ھے تو ھر پارٹی کا نمائندہ عمران اور kpk کا رونا روتا رھتا ھے صرف اس بات پر پردہ ڈالنے کے لئے کے ان سب نے بھی اسی مزاکرات کے دستاویزات پر دستخط کیے ھیں جس پر عمران نے کیے ھیں . تو پھر شہید اھل وفا عمران خان ہی کیوں قرار پاۓ ؟ پتا ہے عمران میں اور باقی لیڈران میں فرق کیا ھے ؟ فرق یہ ھے کہ عمران ایک سچا بہادر اور کامیاب انسان ھے . اسے نہ سستی شہرت کی ضرورت ھے اور نہ دولت کی جس کی ہوس میں ایک پاکستانی سیاستدان ھر وہ جھوٹ بولتا ھے جو اسے پاکستانی عوام میں مقبول رہنے کے ساتھ ساتھ اسکی کرسی کو بھی دوام بخشے. ٢ . کیا عمران خان، جماعت اسلامی اور مولانا فضل الرحمان کے خیالات طالبان کے حوالے سے ایک نہیں ہیں؟ نہیں.... عمران خان کے خیالات فضلو سے نہیں ملتے. اگر ایسا ھوتا تو ملا فضل آئے دن عمران خان کو میڈیا پر آکر گالیاں دینے کےبجاۓ حزب اختلاف میں نہیں بلکہ پی ٹی آئ کے ساتھ حکومت میں ہوتے. نہیں .... عمران خان کے خیالات جماعت اسلامی سے بھی نہیں ملتے . اگر ایسا ہوتا تو عمران خان کو نئی پارٹی بنانے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی . جماعت اسلامی پاکستان کی ایک پرانی سیاسی جماعت ھے اور اسکا ایک اپنا ووٹ بینک ھے . عمران کے اور جماعت کے خیالات ملتے تو عمران خان کو تو پکی پکائی روٹی ملنی تھی اسے کیا ضرورت تھی سولہ سال دھکے کھانے کی ؟اگر عمران اور جماعت کے خیالات ایک ھوتے تو عمران داڑھی رکھ کر منور حسن کی طرح ٹاک شوز میں جھوٹ پر جھوٹ بولتا اور منور حسن کسی گوری میم سے شادی کر کے کتوں سے اپنا منہ چٹوا رھے ھوتے. خبیر پختونخواہ میں جماعت سے الحاق ایک سیاسی مجبوری ھے کیوں کہ بہرحال ووٹ تو لوگوں نے جماعت کو بھی دیے ہی ھیں نا ؟ اور کسی کو اچھا لگے یا نہ لگے انتہا پسند مذھبی جماعتوں کے ھاتھ تو لوگوں نےہی مضبوط کیےھیں انکو ووٹ دے کر. جماعت سے الحاق سیاسی مجبوری کے علاوہ کچھ بھی نہیں ورنہ ھمارے ISF کے لڑکے پنجاب یونیورسٹی میں کی گیئ عمران کی انسلٹ آج تک نہیں بھولے ھیں . ٣. کیا ان جنگجوؤں کو مزید وقت دینا انکو عفریت بنانا نہیں ہے جسکے بعد وہ کسی کے قابو میں نہیں رہیںگے؟؟ *طالبان کو وقت دینا یا نہ دینا آئینی رو سے وفاق کی ذمےداری ھے عمران خان کی نہیں لیکن پھر بھی اس سے جو کچھ بن پڑ رھا ھے وہ کر رھا ھے . اور جہاں تک طالبان کو عفریت بنانے کا تعلق ھے تو وہ تاریخ لوگ بہت اچھی طرح جانتے ھیں کہ اس عفریت کا ذمّہ دار ضیاء الحق ھے جس نے سعودی عرب کے ساتھ مل کر وہابیت کا یہ فتنہ پاکستان میں کھڑا کیا اور بعد میں بھارت کی مداخلت کی وجہ سے افغانستان کو بفرزون میں تبدیل کرنا پڑا ....وہ تفصیل کبھی اور سہی . ٤ . عمران خان چیف جسٹس کے لئے بڑی شدو مد کے ساتھ تحریک بھی چلاتے رہے اور اسکا نتیجہ یہ ہوا کہ تمام مجرموں، دہشتگردوں اور قوم کی دولت لوٹنے والوں کو کلین چٹ ملتی گئی. مزید وہی عدلیہ جو آنکھیں بند کر کے یہ سب کرتی رہی ایک مخصوص فرقے کے لوگوں کے کیسز کو طول دیتی رہی. کیا یہ غلط نہیں تھا؟؟؟؟ * چیف جسٹس کو بحال کرنے کی تحریک پاکستان لائرز موومنٹ کا کارنامہ تھا جسکی رھنمائی کا بیڑا بعد میں پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن نے اٹھا کر دوسری سیاسی پارٹیز کو بھی اس تحریک میں شامل کر لیا جس میں صرف پی ٹی آئ ہی نہیں بلکہ پاکستان کی تمام بڑی جماعتوں نے حصّہ لیا بشمول مسلم لیگ نواز پیپلز پارٹی اے این پی جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ ملی عوامی پارٹی وغیرہ وغیرہ... عمران خان نے عدالت عظمیٰ کو بحال کرنےاور پاکستانی عوام کے حقوق کے استحصال کو روکنے کے لیے لائرز موومنٹ کا ساتھ دیا تھا اور وہ ایک اچھا قدم تھا . بعد میں عدالت نے جو فیصلے کیے انکا ذمہ دار بھی اگر آپ عمران خان کو ٹہرائینگے تو کیا آپ زیادتی نہیں کر رھے ؟ ذرا یاد کیجیے جس جج کو بحال کروانے کا طعنہ آج آپ عمران کو دے رہے ھیں اسی جج کی نگرانی میں عمران خان کی نشستیں ہائی جیک کر لی گیئں اور بعد میں جب اس نےشکایت کی تو اسی احسان فراموش جج نے بجائے اسکی شکایات سننے کے اسے توہین عدالت کا نوٹس بھجوا دیا. کیا یہ غلط نہیں تھا؟ یہ کس قسم کی قوم ھےجو اچھے لوگوں کی بے عزتی پر خوش ہوتی ہے اوربد ترین لوگوں کو بار بار ایوانوں میں بھیجتی ھے ؟ ٥. عمران خان نے ٢٠١١ سے آنکھیں بند کر کے ہر شخص کو پی ٹی آئ میں شامل کیا اسمبلی میں اکثریت کے لیےجسکا نتیجہ اس جماعت میں ایک اندرونی کشمکش کی صورت سب کو نظر آ رہا ہے. آج خود عمران خان کی حیثیت ایک ایسے بچے کی ہو رہی ہے جس کو کرکٹ پریکٹس میں کئی پلیئرز فیلڈنگ سکھاتے ہیں. ہر ایک بالیں پھینک رہا ہے اور عمران دوڑ رہا ہے. کیا اس طرح عمران ایک کمزور رہنما کے طور پر سامنے نہیں آ رہا ہے؟؟؟؟ * پی ٹی آئ جمہوری نظام حکومت کی ایک جمہوریت پسند جماعت ھے .کوئی خوشی سے آنا چاہے تو خوش آمدید کہتی ھے اور اگر کوئی جانا چاہے تو افسوس کے ساتھ خدا حافظ کہہ کر پیچھے ھٹ جاتی ھے . پی ٹی آئی... پارٹی میں لوگوں کو لانے کےلیے نہ کسی سے زبردستی کرتی ھے اور نہ کسی جانے والے کو اس بات پرمجبور کرتی ھے کے وہ اپنی مرضی کے خلاف پارٹی کی رکنیت رکھے . پی ٹی آئ کے نظریے اور فلسفے پر کسی کے آنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا. پی ٹی آئی ایک ادارہ ہے جسکے کچھ قواعد و ضوابط ھیں . جسے منظور ھوں وه رھے اور جسے نہ ہوں وہ دوسری موروثی سیاسی پارٹیاں جوائن کر سکتا ہے جہاں قواعد و ضوابط نام کی کوئی شے ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتی اور صرف رہنماؤں کی اولادوں کو ھی تاج پوشی کے قابل سمجھا جاتا ھے. جہاں تک پارٹی کی اندرونی کشمکش کا سوال ھے تو وہ بھی پی ٹی آئی میں اس قدر نظر نہیں آتی جتنی پاکستان کی دوسری بڑی پارٹیوں میں نظر آتی ھے. مسلم لیگ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ٹوٹے ھوۓ دھڑے تو آج تک الیکشن میں ببانگ دہل اور بغیر کسی شرمندگی کے حصّہ لیتے ھیں. ویسے آپکی اطلاع کے لیے عرض کرتی چلوں کے پاکستان الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں صرف ایک ھی پی ٹی آئی رجسٹر ھے دوسری پارٹیوں کی طرح دس دس گروپس نہیں . اگرچہ پی ٹی آئی میں ہر زبان، نسل صوبے اور طبقے کے لوگ موجود ھیں مگر پارٹی کو ایک خاندان کی طرح چلایا جاتا ہے جہاں سب کو سب سے اختلاف کرنے کی اجازت اور آزادی ھے اور جہاں سب کی بات سن کر فیصلہ دیا جاتا ھے. پی ٹی آئی کے لیڈرز ورکرز اور سپپورٹرز کسی پاکستانی سیاسی خاندان کےغلام نہیں بلکہ خود ایک خاندان ھیں جسے ہم پی ٹی آئی فیملی کہتے ھیں . اور خاندان میں تو نرم گرم چلتاھی رہتا ھے . * آپ اور بہت سارے دوسرے لوگ عمران خان کو ایک کمزور لیڈر ثابت کرنے کی کوشش میں دن رات ایک کرتے ھیں . مگر آپ لوگوں کی یہی حرکت عمران کو ایک مضبوط لیڈر ثابت کرتی ھے . قابل تذکرہ صرف اور صرف خاص اور مضبوط شخصیت کے حامل لوگ ھوتے ھیں کمزور رھنما نہیں . بات اصل میں یہ ہے کے جس ملک کا وزیراعظم لوھار اور صدر دہی بڑے والا ھو وہ قوم عمران خان کی جانب نہ دیکھے تو پھر کیا کرے؟ چلو تنقید ھی سہی ..... ایک مضبوط لیڈر کی کیا نشانیاں ہوتیں ہیں؟ 1 .جب وہ بات کرے تو لوگ سنیں دوست ہوں یا دشمن 2. اسکی بات اثر رکھتی ھو ٣. اگر حق پر ھے تو اپنی بات منوانا جانتا ھو 4 .لوگ اپنی امانت کے لیے اس پر بھروسہ کرتے ھوں (بیرون ملک پاکستانی عمران کے نام پر آنکھ بند کر کے پیسہ دیتے ھیں ) 5 .لیڈرسماجی خدمت کے ذریعے دل پہلے جیتتا ہے اورعوام کی سپورٹ بعد میں مانگتا ھے . 6 . لیڈر تنظیم کے دوسرے لوگوں کو بھی لیڈر بناتا ھے تا کہ اسکی غیر موجودگی میں تنظیم کی یتیموں جیسی صورت حال نہ ھو . 7 . مقناطیسی شخصیت کے ساتھ ساتھ بات کرنا بھی جانتا ھو تا کہ جب اپنے لوگوں سے یا دوسرے ممالک کے سربراہان سے بات چیت ھو تو قوم دوسروں کے مقابلے میں شرمندگی نہ محسوس کرے . 8 .صرف ایک مضبوط اور نڈر لیڈر ھی اتنا خود اعتماد ھوتا ھےکہ اپنی تنظیم کے اختیارات نچلے درجے پر منتقل کر کےقوم کو مزید رہنماؤں کا تحفہ دے. (اپنے بچوں کو قوم کے سر پر مسسلط نہ کرے ) 9 . اچھا لیڈر ٹیم ورک پر یقین رکھتا ھے . ڈکٹیٹرشپ پر نہیں . (سی ای سی اور پولیٹیکل سٹرٹجی کمیٹی کے مشورے کے بغیر عمران کوئی فیصلہ نہیں کرتا ) 10 . تنظیم کے نظریے اور فلسفے کی حفاظت کرتے ھوے ایسے اصول وضع کرتا ھے جن سے تنظیم ایک ادارے کی شکل اختیار کر کے اسس قابل ھوسکے کے اسکی غیر موجودگی میں بھی بڑے سے بڑے مسلےحل کیے جاسکیں . عبّاس صاحب اب آپ یہ بتایے کےمندرجہ بالا خصوصیات میں سے ایسی کونسی خوبی ہے جو عمران میں نہیں ھے ؟ اب آپکے آخری دو سوال : ٦ . یہ اور ان جیسی بہت سی باتوں کی وجہ سے عام پاکستانی کو یہ خطرہ ہے اور سہی طور پر ہے کہ عمران کا طاقت میں آنا اس ملک کو ایک کمزور، سخت مزاج، متلون اور سیاسی طور پر نابالغ حکومت کی بنیاد بنے گا جو اپنے غلط فیصلوں سے اس ملک کو نی مصیبتوں سے دو چار کرے گی. * اچھا تو بھلا دکھاوے کے طاقتور نرم و مستقل مزاج سیاسی بالغ حکومتوں نے آج تک پاکستان کو کیا دیا اس پر کیا اب بھی کچھ کہنا باقی رہ گیا ھے ؟ سیاسی بلوغت کا تعلق ویژن اور اسکےنفاذ سے ھے . اگر ایسا نہ ہوتا تو سیاسی بالغ حکمران پاکستان کو اب تک ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کر چکے ھوتے .اوبامہ جیسے نا تجربہ کار صدر کی شکل میں واضح مثال آپکے سامنے ھے . اچھے خاصے تجربہ کار لوگوں کو پیچھے چھوڑ گیا... امریکن اکانومی کو واپس لانے اور صحت عامہ بل پاس کرانے کے معاملے میں. 7 . رہی بات عمران خان کی روشن خیالی کی تو وہ ذاتی زندگی کا حصہ ہے جو ہمارے ملک کے لیڈروں کی عوامی زندگی سے کافی مختلف ہوتی ہے * چلیں آپ نے یہ تو مانا کہ دوسرے رھنما بھی کوئی دودھ کے دھلے نہیں ہیں . اور اگر ایسا ھے بھی جیسا آپ کہہ رھے ھیں کے ذاتی زندگی سے روشن خیالی کا کوئی تعلق نہیں ھے تو عمران کی بیوی کا مذہب بچوں کی رہائش اسکا غیرملکی سربراہان کی دعوتوں میں جانا اس قدر زور شور سےٹی وی اور سوشل میڈیا پر کیوں ڈسکسس کیا جاتا ھے ؟ قوم کو اب فیصلہ کرنا پڑے گا کے وہ ان بیکار خرافات سے باہر نکل کر گلوبل ولیج اکانومی سے سے اپنا حصّہ کشید کرنا چاہتی ھے یا پھر بے کار پروپگنڈا مہم کا شکارھو کرمزید دو سو سال پیچھے جانا چاہتی ھے . فیصلہ عمران کو نہیں قوم کو کرنا ھے. سیدہ شبانہ فریال جعفری
Posted on: Sat, 09 Nov 2013 23:27:39 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015