اہل یمن اور اہل شام کے لئے - TopicsExpress



          

اہل یمن اور اہل شام کے لئے دعائیں رسول اللہﷺنے فرمایا : ’’اے اللہ!ہمارے شام میں برکت عطافرما۔اے اللہ!ہمارے یمن میں برکت عطا فرما ۔لوگوں نے کہا یارسول اللہﷺ!ہمارے نجد میں بھی ۔آپﷺنے فرمایا ہمارے شام میں برکت عطافرمااورہمارے یمن میں بھی۔لوگوں نے پھر کہا ہمارے نجد میں بھی ۔راوی کا کہنا ہے کہ میرا خیال ہے کہ تیسری بار رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ وہا ں زلزلے آئیں گے اور فتنے ہوں گے اور وہا ں شیطان کا سینگ ظاہر ہوگا‘‘۔[17] ’’جب رومی جنگ عظیم (ملاحم)میں اہل شام سے جنگ کریں گے تو اللہ تعالیٰ دو لشکروں کے ذریعے ان (اہل شام )کی مدد فرما ئے گا ایک مرتبہ ستر ہزار سے اور دوسری مرتبہ اسی (۸۰)ہزار اہل یمن کے ذریعے،جو اپنی بند تلواریں(یعنی بالکل پیک اور نیا اسلحہ ہے)لٹکائے ہوئے آئیں گے۔وہ کہتے ہوں گے کہ ہم پکے سچے اللہ کے بندے ہیں ۔ہم اللہ کے دشمنوں سے قتال کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ(اس جہاد کی برکت سے )ان لوگوں سے طاعون ،ہر قسم کی تکلیف اور تھکاوٹ کو اٹھالیں گے‘‘۔[18] شام اور یمن کی برکت تو آج بھی صاف نظر آرہی ہے کہ اللہ نے اس آخری معرکہ میں فلسطین و شام اور یمن کے مجاہدین کو جو حصہ عطاکیا ہوا ہے وہ آپ ﷺ کی دعا ہی کا اثر ہے ۔اس وقت دنیائے کفر کو ہلانے والے شام اور یمن کے ہی جانباز زیادہ ہیں۔خود شیخ اسامہ بن لادن(﷫)کا تعلق بھی یمن سے ہی ہے ۔یہ بھی قابل غور بات ہے کہ ’’نجد ‘‘کا علاقہ جس کے بارے میں اللہ کے رسول ﷺفرمایا کہ وہاں زلزلے اور فتنہ ہوں گے اور شیطان کا سینگ ظاہر ہوگادراصل سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض اور اس کے ارد گرد کا علاقہ ہے اور اسی علاقے میں نصاریٰ(یعنی یورپ اور امریکہ )کی فوج کا عمل دخل سب سے زیادہ ہے۔ خروج مہدی کی نشانیاں کالے جھنڈوں کے خلاف اہل مغرب کے لشکر کا سربراہ بنو کندہ کے ایک لنگڑاشخص ہوگاحضرت کعب ﷛نے فرمایا :’’ظہورِمہدی کی علامت یہ ہے کہ (دوسری روایات کے مطابق خراسان سے کالے جھنڈوں کے نکلنے کے بعداُن کے خلاف)مغرب سے آنے والے جھنڈے ہیں ،جن کی قیادت ’’کندہ‘‘کا ایک لنگڑا آدمی کرے گا۔‘‘[19] غور کرنے کا مقام ہے کہ کہیں دنیا یہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ تو نہیں چکی کہ اہل مغرب اپنی فوج کا سربراہ ایک لنگڑے شخص کو بنائیں گے؟شاید ایسا ہوچکاہے ۔واللہ اعلم جامعہ الازہر یونیوسٹی کے استاد ’’الاستاذمحمد جمال الدین ‘‘اس روایت کے حوالے سے اپنی کتاب ’’ھرمجدون‘‘(Armageddon)میں رقم طرازہیں: ’’مجھے گمان تک نہ تھا کہ امریکی ایک لنگڑے کا انتخاب کرکے اسے کمانڈر انچیف کے منصب پر فائز کریں گے ،بلکہ میں اپنے دل ہی دل میں سمجھتا تھا کہ ’’اعرج‘‘کے لفظ سے مراد ایک کمزور شخص ہے جس کی رائے میں کوئی وزن نہ ہوگا۔میرے تو وہم گمان میں بھی نہ تھا کہ وہ دنیا کی فوج کا سپہ سالار ایک لنگڑ ے کو بنانا روا سمجھیں گے جب میں نے دیکھا کہ جنرل رچرڈ مائرز(General Rchard Myres)بیساکھیوں پر چل کر آرہا ہے تاکہ وہ امریکی عوام کے سامنے افغانستان کے خلاف بری ،بحری اور فضائی آپریشن کا اعلان کرے تو میرے منہ سے نکل گیا ، اللہ اکبر !اے اللہ کے رسول ﷺآپ نے سچ فرمایاہے ۔‘‘ عبدللہ عزام
Posted on: Mon, 29 Jul 2013 15:16:39 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015