باباکوڈا گاؤ تکیے سے ٹیک لگائے - TopicsExpress



          

باباکوڈا گاؤ تکیے سے ٹیک لگائے بیٹھے تھے کہ اسحٰق ڈار کی سکائپ پر ویڈیو کال آ گئی۔ بعد از دعا سلام بولا۔۔ باباجی، آپ کی شدید مدد چاہیئے۔ باباجی بولے، بیٹا میں کوئی آئی ایم ایف ہوں؟ ڈار گڑگڑاتے ہوئے بولا۔۔ نئیں باباجی، سپریم کورٹ نے تیل کی قیمتوں پہ حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے پوچھا ہے کہ جب ساری دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں تو پاکستان میں کیوں مسلسل قیمتیں بڑھائی جا رہی ہے؟ باباجی، میاں نواز شریف نے درخواست کی ہے کہ آپ ہی کوئی ایسا جواب بتائیں کہ عدالت کو مطمئن کیا جا سکے۔ باباجی قہقہ لگا کر ہنسے۔۔۔۔ بولے کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا۔۔۔ آپ لوگ باباکوڈا کے نورانی چہرے پہ اپنی خباثتوں کی کالک مل کے ہی رہو گے۔ خیر تم لوگ اپنے بالکے ہو،عدالت میں پیش کرنے کے لیے وجوہات لکھو۔ ۱ - لڑکے بالے موٹر سائیکل پہ فضول آوارہ گردی کرتے ہیں، سڑکوں پر ریسیں لگاتے پھرتے ہیں۔ کبھی ون ویلنگ کرتے ہیں۔ بہت سے جانیں بھی چلی جاتی ہیں۔ تو ان سب چیزوں کو روکنے کی خاطر ہم نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے تا کہ نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری۔ نہ تو یہ لوگ پٹرول خرید سکیں گے اور نہ ہی یہ سب خرمستیاں کر سکیں گے۔ ۲ ۔ حکومت نے خطیر سرمائے سے بسیں چلائی ہیں۔ لیکن لوگ ابھی ان کو پوری طرح استعمال نہیں کر رہے۔ ابھی بھی اپنی بائیکوں اور گاڑیوں پہ آتے جاتے ہیں۔ پٹرول کی قیمتیں بڑھانے سے لوگ اپنی ذاتی سواریوں کو چھوڑ کر حکومتی بسوں کو استعمال کرنا شروع کر دیں گے۔ ۳ ۔ دھڑا دھڑ نئی سڑکیں بنانے کے باوجود ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔ ہر طرف ٹریفک جام کا منظر نظر آتا ہے۔ حکومت کے قیمتیں بڑھانے کے عمل سے سڑکیں ویران سنسان ہو جائیں گی اور ٹریفک کا مسئلہ خود بخود حل ہو جائے گا۔ ۴ ۔ حکومت کا بہت سارا زر مبادلہ تیل کی خریداری میں خرچ ہو جاتا ہے۔ تیل کی قیمت بڑھانے سے لوگوں کی قوتِ خرید کم ہو جائے گی جس سے ڈیمانڈ میں کمی آئے گی اور لامحالہ ہمیں تیل کم امپورٹ کرنا پڑے گا۔ جس کا سیدھا سیدھا مطلب زرمبادلہ کی بچت ہے۔ زرمبادلہ بچے گا تو ڈالر کا ریٹ بھی کم ہو گا اور روپے کی ویلیو بھی بڑھ جائے گی۔ ۵ ۔ لوگوں میں غربت وغیرہ کی وجہ سے خودکشی کے بڑھتے ہوئے رحجان پہ حکومت کو بہت تشویش ہے۔ پٹرول کی قیمتیں بڑھانے سے لوگ یقیناً پٹرول خرید کے خود کو آگ نہیں لگا سکیں گے۔ یوں خودکشی کا مسئلہ بھی حل ہو گیا۔ ۶۔ وہی صبر شکر والا پوائینٹ جو نواز شریف نے بجلی کی قیمتوں کے ضمن میں بتایا تھا وہ پٹرول کے ضمن میں بھی لکھ لو کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے لوگوں میں صبر اور شکر کی عادات پختہ ہوں گی۔ یہ تو سب کو پتہ ہے کہ صابر اور شاکر لوگ جنتی ہوتے ہیں۔ پاکستانی قوم کو جنت مبارک ہو۔ مذید باباجی بولے۔۔۔ اگر آئی ایم ایف وغیرہ سے معاہدوں کا تذکرہ کرنا ہو تو وہ آپ کی مرضی ہے۔ مگر یہ چھ وجوہات ہی عدالت کا منہ بند کرنے کے لیے کافی ہیں۔ اسحٰق ڈار نے سکائپ پہ ہی کوڈا ہو کر باباجی کی قدم بوسی کرنے کی کوشش کی۔ اور زور سے بولا۔۔۔۔ باباجی آپ لاجواب ہو۔۔۔ باباکوڈا کی جے ہو۔۔۔۔ باباکوڈا کی جے ہو۔۔۔۔ Baba Kodda
Posted on: Wed, 02 Oct 2013 03:29:12 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015