بات کچھ یوں تهی که میں سوچ رها - TopicsExpress



          

بات کچھ یوں تهی که میں سوچ رها تھا.کسی بهی معاشرے میں سکول کالج یونیورسٹیاں سب ادارے نظریاتی سرحدوں کے محافظ ھوا کرتے هیں لیکن همارے ملک میں ایسا نهیں هوتا-همارے تعلیمی نظام میں تو بهت سی خامیاں هیں لیکن وه سب اهل اقتدار کی توجه کے محتاج هیں.جو انهوں نے کبهی نهیں دینی اور آپ کو جیسا که پتا هے هم اپنے سلسلے میں هر وه حل تجویز کرتے هیں جو انفرادی طور پر لاگو کیا جا سکے- آج هم اساتزه کو درخواست کریں گے که پاکستانی معاشرے کو کیسے عالمی معیار پر لانے میں اپنا حصه ڈال سکتے هیں- ۱-اپنے مضمون کے بارے مکمل up to date رهیں- ۲-کیونکه هر علم مسلم نشاط ثانیه میں اپنی اوج کمال کو پهنچا-اس لیے بچوں کو اپنے مضمون کی پوری مسلم تاریخ بتا کے غیروں کئ ذهنی غلامی سے بچاءیں - ۳-نظریه پاکستان کا وفادار بناءیں- ۴-میڈیا کی حرکتیں جو هماری قومی نظریاتی ذندگی پر کاری ضرب ثابت هو رهی هیں ان سے طالبعلموں کو بچاءیں- ۵-بچوں کی اخلاقی تربیت کریں- ۶-بچوں کو تحقیق کا عادی بنائیں- اگر اساتذه اکرام اور والدین ان چند اصولوں پر عمل کریں تو دشمنوں کے سارے وار خطا هو جائیں- (امید سحر)
Posted on: Sun, 23 Jun 2013 11:20:33 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015