جعمرات کی شام عصر کی نماز ادا کرنے کے - TopicsExpress



          

جعمرات کی شام عصر کی نماز ادا کرنے کے بعد عبدالله شاہ غازی صاحب کے مزار پر فاتحہ پڑھنے جاتا ہوں عرصۂ دراز سے سو پچھلی جمعرات بھی نماز پڑھنے کے بعد گھر سے نکل کھڑا ہوا اور سوچا افطار وہیں کہیں کر لوں گا خیر وہاں پہنچا فاتحہ پڑھی اور سوره یٰسین پڑھنے بیٹھ گیا کہ اسی دوران مغرب کی اذان کا وقت قریب ہونے لگا سو میں نے جلدی سے ایک دو اور سورتیں مکمل کی اور افطار کرنے کے لئے ہوٹل کی تلاش میں نکل کھڑا ہوا ... ......... افطار کے بعد طبیعت بہت بوجھل ہونے لگی تو واپسی مزار میں آ کر ہی لیٹ گیا لنگر تقسیم کرنے والی جگہ سے تھوڑا ہٹ کر . .نجانے کب نیند مہربان ہوئی اور میری آنکھ لگ گئی اور عشاء کی اذان میں کسی ملنگ نے جھنجھوڑ کر اٹھا دیا عمومن میں وہاں بیٹھے ملنگو کو منہ نہیں لگاتا کیوں کہ وہ صرف مفت کی چرس پینے کے لئے ملنگ بنے بیٹے ہوتے ہیں پر یہ سرکار میری بہت پرانے واقف کار اور میری بہت سی آوارہ گردیوں میں رفیق بھی رہے ہیں اسلئے انھوں نے نماز کے لئے مجھے اٹھا دیا اب اگر گھر کے لئے نکلتا تو عشاء کی نماز با جماعت نہ پڑھ پاتا سو وہیں مسجد میں نماز اور چند تراویاں پڑھیں آجکل میری صحت مجھے تمام تراویاں پڑھنے کی اجازت نہیں دےرہی.. ........ خیر یہاں سے فارغ ہونے کے بعد میں گھر کی جانب نکل کھڑا ہوا باہر کوئی ٹیکسی یا رکشا نظر نہیں آرہا تھا سو میں پیدل ہی چل پڑا شاید آگے جا کر کوئی سواری مل ہی جاۓ .. اب عجیب اتفاق ہوا مجھے جگہ جگہ نقاب کئے ہوئی عورتیں اور لڑکیاں کھڑی نظر آنے لگیں اور عجیب گھبراہٹ سی ہونے لگی اسی دوران ایک لڑکی کے پاس سے گزرا تو اسنے آواز دی .. " ہان بابو چلنا ہے ؟؟" مجھے لگا شاید وہ مجھے پریشان دیکھ کر مدد کرنا چاہ رہی ہیں " جی چلنا ہے کافی دیر ہوگئی ہے پر گاڑی نہیں مل رہی ..." وہ ہنسی اور کہنے لگی ٥٠٠ روپے لگیں گے اور گاڑی کا کرایا بھی تم ہی دینا .. " جی بلکل کرایا تو میں دے دوں گا پر ٥٠٠ کیوں ٤٠٠ روپے بہت ہیں ہمارے گھر تک کے (میں نے اسے اپنے علاقے کا نام بتاتے ہوۓ کہا ).." " نہیں بابو جگہ میں بتاؤں گی میں گھروں میں نہیں جاتی .." یہاں میرا ماتھا ٹھنکا اور مجھے احساس ہوا کتنی بڑی بیوقوفی کر بیٹھا جلد بازی میں اور پھر مجھے اس لڑکی پر غصّہ بھی آنے لگا .. " بےغیرت لڑکی میں گھر جانے کے لئے سواری ڈھونڈ رہا ہوں تم کیا اپنی طرح گھٹیا سمجھتی ہو مجھے دفع ہو یہاں سے .." بابو گالی نہ دو ضرورت نہیں ہے تو آگے چلے جاؤ... " میں تمھیں بہن سمجھ کر بات کر رہا تھا پر تم .. بیہودگی کی انتہاء ہوتی ہے ..تمہارا کوئی بھائی نہیں جو تمھیں روکے ٹوکے یا مادر پدر آزاد بغیرت ہو " غصّہ مجھ پر حاوی ہوگیا تھا اور میں بنا سنے سمجھے اسے سناۓ جارہا تھا اور وہ چپ چاپ سنتی رہی ... جب میں نفس بھر کہ اسے ذلیل کر چکا تو وہ بولی .. " ہاں ہے نہ ایک بغیرت بھائی جو پوچھتا ہے کہاں جارہی ہوں پر جب اسکے نشے کے پیسے اسکے منہ پر مارتی ہوں تو بھائی کی غیرت نشے کا دھواں کی طرح اڑ جاتی اگر دھندے پر نہ نکلوں تو وہی " بڑی غیرتوں والا بھائی پلاسٹک کے پائپوں سے مارتا ہے مجھے اور ماں کو .. ایک بےغیرت دھندے پر جانے کے لئے مارتا ہے اور ایک اور بغیرت بھائی تم ہو جو دہندہ کرنے پر گالیاں دیتا ہے جب بہن سمجھا تھا تو پوچھتے بہن یہاں اس وقت کیا کر رہی ہو مجھے سنتے میری ماں نے مجھے ایسا نہیں جنا تھا مجھے خوشی نہیں ہوتی ذلالت مل کے انسان ہوں میں بھی سنا تم نے انسان ہوں میں ... تجھ جیسے بغیرت بھائیوں کا بنایا ہوا ہی شاہکار ہوں میں جب بھائی نشے سے مارتا ہے اور ماں بھوک سے مارتی ہے تب تمہاری غیرتیں چھٹیاں منانے مری گئی ہوتی ہیں ؟؟ ......... گریجویٹ ہوں میں نوکری بھی کی تو احساس ہوا ایک غریب کی بچی اگر نوکری کریگی تو بھی طوائف ہی کہلاۓ گی اب بتاؤ کیا کروں میں تم جیسے بغیرت بھائی نہ نوکریوں پر چین سے رہنے دیتے ہیں نہ گھر بیٹھنے دیتے ہیں اور راتوں کو سڑکوں پر آجائیں تو ذلیل کرنے بھی چلے آتے ہیں خدا کا واسطہ ہے مجھے گالی دے دو کوئی بھی پر میرے بھائی نہ بنو لعنت بھیجتی ہوں میں تم بھائیوں پر .." مجھے ایسا لگا جیسے کسی نے مجھے چھلنی کردیا ہو گولیوں سے اس چڑیا کا ایک ایک لفظ میرے دل میں چھید کرتا ہوا پار ہو رہا تھا ایسا لگ رہا تھا جیسے ٹانگوں میں سے کسی نے جان نکال لی ہو اور نظریں زمین پر ایسی گڑی ہوئی تھیں کہ کاش یہ زمین پھٹے اور میں اسمیں غرق ہوجاؤں .. .......... میں نے کپکپاتے ہاتھوں سے اسے ٥٠٠ روپے دئے اور اس سے اسکے گھر کا پتا پوچھا .. " لڑکی کی آنکھیں آنسوؤں سے لال ہو چکی تھیں مرے ٥٠٠ کے دئے گے نوٹ کو واپسی مرے پاس پھینکتے ہوۓ بولی " واہ بھائی دکھا دی اپنی اوقات بڑا لیکچر دے رہے تھے غیرت کا ابھی تو... خیر دفع ہوجاؤ میں طوائف تو بن گئی پر ابھی بھی جھوٹی ہی سہی محلے میں کچھ عزت ہے ہماری میں اپنے گھر میں یہ کام نہیں کرتی .." میں نے پھر غلطی کردی تھی ایسا لگ رہا تھا جیسے میرے کان کے پردے پھٹ جایئں گے میں با قاعدہ گڑگڑانے لگا .. میری بہیں میں صدقے ہوجاؤں تم پر بس چپ کر جا نہیں تو میرا دل پھٹ جاۓگا میں صرف تمہاری مدد کرنا چہ رہا ہوں یہ رکھو اور میرے ساتھ اپنے گھر چلو آیئندہ میری بہن اس راستے پر نہیں آۓ گی جب تک تمہارا یہ بھائی زندہ ہے تب تک تو بلکل بھی نہیں اسی دوران ایک ٹیکسی آئی اور ہم اسکے گھر کی جانب چل دئے عجیب سا گھر تھا جسکی غربت ہر آنے جانے والے کو سلام ٹھوک رہی تھی خیر اپنے ایک بہت پیارے دوست کو فون کر کے اپنی چڑیا جیسی بہن کی نوکری کا بندوبست کیا اور کچھ خرچہ دینے کے بعد بہن کی خوشی کے آنسو دیکھتا ہوا وہاں سے جانے لگا تو وہ معصوم چڑیا بھاگتے ہوۓ پیچھے آگئی اور بدتمیزی کی معافی مانگنے لگی .. " نہیں چڑیا تم مجھے معاف کردینا اپنے نالائق بھائی کو معاف کردینا میں نے بہت زیادتی کی میری بہن جب کبھی بھی کوئی ضرورت ہو مجھے بتانا مجھے بھیک بھی منگنی پر تو مانگ لوں گا پر میری بہن اب عزت کی زندگی گزارے گی ..." وہاں سے روانہ ہونے کے بعد کچھ دور آگے جا کر فٹ پاتھ پر بیٹھ گیا اور رونے لگا جی چاہ رہا تھا دھاڑیں مار مار کر اپنا سینہ پھاڑ دوں اسی اثنا کچھ امیر زادے مہنگی گاڑیوں میں اونچے گانے بجاتے ہوۓ گزرے اور کسی ایک منچلے نے مستی کرتے ہوۓ مجھ پر پیزا کا ڈبّہ پھینک دیا جس میں رزق کے ٹکڑے موجود تھے اور میں اس ڈبے پر لکھے اسکی قیمت پڑھنے لگا صرف ١٢٩٩ روپے واہ غیرت مندو واہ جس قوم کے بھائیوں کی بہنیں ٥٠٠ میں بھائیوں کے منہ پر طمانچہ مارتی ہیں ہر رات وہاں کے غیرت مند بھائی اپنی عیاشیوں میں ہزاروں اور کچھ لاکھوں روپے اڑا دیتے ہیں.. ........... اور ان بہنوں کے خریدار ہوتے ہی کون ہیں میں بولوں گا تو تمھیں تکلیف ہوجانی .. میں جانتا ہوں یہ پڑھنے کے بعد بہت سے دوست کہیں گے یہ کیا لکھ دیا آپ نے تو دوستو میں نے ایک بہن کو روتے دیکھا ہے اپنے بھائی سے گلّہ کرتے دیکھا ہے بہت بوجھ ہے مجھ پر اسکے سوالوں کا اسکے غصّے کا میں اکیلا کیوں اٹھاؤں بوجھ آپ لوگ بھی سنو اور برداشت کرو اسکے کاٹ دار الفاظ .. خدا میری بہنوں کی عزتیں محفوظ رکھے.. #ZaiD
Posted on: Fri, 02 Aug 2013 22:21:41 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015