حضرت مولانا علی شیر حیدری شہید رحمۃ - TopicsExpress



          

حضرت مولانا علی شیر حیدری شہید رحمۃ اللہعلیہ کو ایک شیعہ رافضی نے کہا کہ مکھی بھی ماتم کرتی ہے مولانا شہید رح نے پوچھا وہ کیسے ؟؟؟ رافضی بولا دیکھا نہیں تھوڑی تھوڑیدیر کے بعد مکھی منہ پر تمانچے مارتی ہے مولانا شیر شہید رح نے فرمایا ۔۔۔۔ واہ واہ آجتو نے ہمیں لا جواب کر دیا بہت خوب رافضی بہت خوش ہوا مولانا شہید رح نے فرمایا لیکن ایک مکھی ماتم نہیں کرتی رافضی بولا وہ کونسی مولانا نے فرمایا شہد کی ، کیونکہ وہ پاکیزہ مکھی ہوتی ہے اوروہ پھلوں اور پھولوں پر بیٹھ کر پاکیزہ شہد تیار کرتی ہے جو صحت کیلئے مفید ہوتا ہے یہ جو گندگی پربیٹھتی ہے اور گندگی کھاتی ہے وہ ماتم کرتی ہے اور بیماری پھیلاتی ہے سنا کیا حال ہے ؟؟؟؟ رافضی منہ تکتا رہ گیا رافضی پھر بولا ، ماتم تو بی بی سارہ نے بھی کیا تھا جب فرشتوں نے کہا کہ اللہ تمہیں بچے کی بشارت دیتا ہے تو انہوں نے بھی منہ پر ہاتھ مار کے فرمایا تھا کہ ہائے ہائے مجھے اس پڑھاپے میں بچہ ہو گا کہ میں اور میرا شوہر بوڑھے ہو گئے ،،،، پس ماتم ثابت ہو گیا مولانا شہید رح نے فرمایا واہ واہ تو نے تو مسئلہ ہی حل کر دیا ، واقعی تو قابل داد ہے ، لیکن یہ تو بتا وہ ماتم خوشی میں تھا یا غم میں تھا ؟؟؟؟ رافضی کچھ دیر سوچتا رہا پھر بولا ہاں وہ ماتم تو خوشی میں تھا مولانا شہید نے فرمایا پس ثابت ہو گیا کہ رافضی خوشی میں ماتم کرتا ہے نہ کہ غم میں ۔۔۔۔ صرف یہ ظاہر کرنے کیلئے کہ شہید ہم نے نہیں کیا لیکن کبھی کبھی خوشی میں بھی آنسو نکل آتے ہیں اور جب بالکل برداشت نہ ہو تو ماتم شروع ہو جاتا ہے ۔۔۔۔
Posted on: Thu, 05 Sep 2013 18:27:48 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015