عزت نفس کل شام دروازے پہ دستک ہوئی - TopicsExpress



          

عزت نفس کل شام دروازے پہ دستک ہوئی میں باہر نکلا تو وہاں دودھ والے انکل کھڑے تھے، انہوں نے فون پہ بات کرتے ہوئے مجھے مؤدبانہ انداز میں رکنے کا اشارہ کیا اور وہ فون پہ کسی کو سمجھانے لگے کہ بھائی بیوی کو ہمیشہ دباؤ میں رکھنا اور زیادہ ہنس ہنس کر بات نہ کرنا ورنہ سر پہ چڑھ جائے گی اور اگر دباؤ میں رہے گی تو زبان درازی کی جرت نہیں کرے گی اور اگر تم اُس کی بات مانو گے تو تمہارا پریشر نہیں جم سکتا۔خیر میں نے دودھ والا برتن پکڑتے ہوئے اُن کو سلام کہا اور دروازہ بند کردیا لیکن اُن کی باتیں کافی دیر میرے ذہن میں گھومتی رہیں۔ عام طور پر خاوند حضرات اپنی بیوی کی غلطی پر اُسے لوگوں کے سامنے ایسے روک ٹوک کرتے ہیں اور لوگوں کے سامنے اُسے بے عزت کرتے ہیں تا کہ لوگ کہہ سکیں کہ اِس کا تو گھر میں بڑا کنٹرول ہے۔ ماں کے سامنے بہنوں کے سامنے بیوی کو بے جا ڈانٹ دیا اُس کو بے عزت کر دیا تا کہ کہا جائے کہ ماشاءاللہ ہمارے بیٹے کا گھر میں بڑا کنٹرول ہے یوں تو وہ کچھ لوگوں کی نظروں میں اچھا بن گیا لیکن اُس نے اپنی بیوی کی نظروں میں اپنا وقار کھو دیا. اگر ایک چھوٹا بچا تنہائی میں گر جائے تو وہ بغیر روئے کھڑا ہو جاتا ہے لیکن وہی بچہ اگر سب کے سامنے گر جائے، چوٹ نہ بھی لگے تو وہ رونا شروع کر دیتا ہے، تکلیف کی وجہ سے نہیں بلکہ عزت نفس کی وجہ سے۔۔۔ جی ہاں عزت نفس کی وجہ سے کیونکہ بچے کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے ہر انسان کی عزت نفس ہوتی ہے اور جب کسی کی عزت نفس کو مجروح کیا جاتا ہے تو انسان کو دِل ٹوٹ جاتا ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے اگر کوئی بات سمجھانی ہو تو تنہائی میں سمجھائی جائے جیسا کہ حضرت علی ؑ فرماتے ہیں کہ اگر تم نے کسی کو سب کے سامنے نصیحت کی تو تم نے اُسے بگاڑ دیا اور اگر تم نے کسی کو تنہائی میں نصیحت کی تو تم نے اُسے سوار دیا ۔ ( ڈائری کا ایک ورق - تحریر سید علی شیرازی 15 مارچ 2010) Join His Official Page ====> Ali Sherazi
Posted on: Sun, 06 Oct 2013 06:06:05 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015