پیپلزپارٹی اور اے این پی پشاور سانحے پر سیاست چمکانے کی پوری کوشش کررہی ہیں۔ کہتی ہیں کہ ہم تو مذاکرات کے حامی ہی نہیں تھے ہم نے مجبورا اے پی سی پر دستخط کئے۔ ان دونوں جماعتوں کی یہیں سے منافقت شروع ہوتی ہے ۔ اگر یہ مذاکرات کے حامی نہیں تھے تو اے پی سی کی قرارداد پر دستخط نہ کرتے۔ اگر دستخط کرنے بھی تھے تو اختلافی نوٹ جمع کروادیتے لیکن وہ بھی جمع نہ کروایا۔ پانچ سال تک یہ دونوں جماعتیں اقتدار میں رہیں، ان پانچ سالوں میں انہوں نے دہشتگردی روکنے کیلئے کیا کیا؟ ان دونوں جماعتوں نے تو پانچ سال تک ڈرون حملوں کی مذمت تک نہ کی لیکن دوسروں کو الزام دیتے ہیں کہ فلاں لیڈر خودکش حملوں کی مذمت نہیں کرتا۔
Posted on: Sun, 22 Sep 2013 13:58:54 +0000