ڈاکٹر ذاکر نائیک کون ہیں دھان پان سے - TopicsExpress



          

ڈاکٹر ذاکر نائیک کون ہیں دھان پان سے ایک انڈین مسلم۔۔۔ایک میڈیکل ڈاکٹر ہیں اسلامک ریسرچ فاونڈیشن کے صدر ہیں۔۔۔یہ اسلام کے خلاف اٹھنے والی غلط فہمیوں کا قرآن اور صیح احادیث کی روشنی میں جواب دیتے ہیں۔ پچھلے پندرہ سالوں میں وہ پندرہ سو کے قریب اجتماع کے سامنے تقریر کر چکے ہیں۔۔وہ انڈیا،سعودیہ،کینیڈا،امریکہ،اٹلی،ملائشیا،یوکے،دوبئی،کویت قطر،بحرین،آسٹریلیا،سنگاپور،ہانگ کانگ،تھائی لینڈ،گیانا اور بہت سے دوسرے ممالک میں خطاب کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر ولیم کیمبل جو کہ عیسائیوں کے مشہور پادری ہیں ان کے ساتھ اپریل دو ہزار میں "سائنس کی روشنی میں قرآن اور بائیبل" نامی مباحثے میں شرکت کر چکے ہیں یہ مباحثہ شکاگو میں ہوا تھا اور ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کئی باتوں کے جواب میں ڈاکٹر ولیم کو خاموش رہنے پر مجبور کر دیا تھا۔ بھارت کے مہشور پنڈت شری شری روی شنکر کے ساتھ ان کا وہ مباحثہ لوگوں کو کبھی نہیں بھول سکتا جس کا عنوان تھا"ہندو اور اسلام مذہب میں خدا کا تصور۔"اس مباحثے کے اختتام پر شری شری روی شنکر یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ اسلام ایک سچا مذہب ہے اور ڈاکٹر ذاکر نائیک جو کہہ رہے ہیں بالکل درست ہے۔یہ مباحثہ اکیس جنوری دو ہزار چھے کو بنگلور میں ہوا تھا۔۔ بائیس فروری کو انڈین اخبار انڈین ایکسپریس نے ایک ارب کی آبادی والے بھارت کے سو طاقتور ترین انسانوں کی لسٹ چھاپی ۔۔ایک ارب میں سے اس لسٹ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بیاسواں ۸۲ نمبر دیا گیا۔ انڈیا کے ٹاپ گروز یعنی بہترین عالم جن کا تعلق خواہ کسی بھی مذہب سے ہو اس لسٹ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو تیسری پوزیشن دی گئی۔۔۔ان سے پہلے بابا رام دیو اور شری شری روی شنکر تھے۔۔اس لسٹ میں دس گرو میں سے ڈاکٹر ذاکر نائیک واحد مسلم تھے۔ دو ہزار آٹھ کی لسٹ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کا نمبر گرووں میں تیسرا تھا لیکن دو ہزار دس کی لسٹ میں گرو میں ان کا نمبر ون ہو گیا اور وہ بھارت میں شری شری روی شنکر اور بابا رام دیو کو بھی پیچھے چھوڑ گئے بھارت کے سنڈے ایکسپریس ۔۔اکتیس جنوری دو ہزار دس کو شائع پونے والے اخبار میں بھارت کی سو طاقتور ترین شخصیات کی لسٹ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو نمبر اناسی دیا گیا ۔ جارج واشنگٹن یونیورسٹی کی ایک لسٹ شائع ہوئی جو کہ دنیا میں پانچ سو طاقتور مسلمانوں کے بارے تھے۔۔۔اس میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو جگہ دے گئی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے استاد شیخ احمد دیدات نے اپنے اس شاگرد کو دیدایت پلس کا نام دیا اپنے سے تیز قرار دیا اور کہا کہ تم نے جو چند سالوں میں کر دیا مجھ سے چالیس سال میں ہوا۔ یہ تو ہو گئے ڈاکٹر صاحب دنیا کی نظروں میں میری نظروں میں ڈاکٹر صاحب ایک ایسے مسکین اور بیچارے عالم ہیں جو غیر مسلموں کو تو مسلمان کرتے ہیں لیکن اپنے ہی مسلمان بنا کسی وجہ کے انھیں گالیاں دیتے ہیں۔۔۔۔خاص کر پاکستان میں انھیں کافر نائیک۔دجال نائیک جیسے القاب سے پکارا جاتاہے۔۔۔ جن کے علم جن کی قائل کرنے کی طاقت جن کے حافظے کو کافر بھی مانتے ہیں لیکن اپنے مسلمان نہیں مانتے۔ تمام تر تعصب کو پیچھے رکھ کر ہندو عیسائی جسے اپنی لسٹوں میں جگہ دینے پر مجبور ہوں ہم انھیں گالیاں دیں۔۔۔ میرے ایک عزیز نے ڈاکٹر صاحب کو دجال کہا۔۔۔میں نے کچھ یوں جواب دیا "اگر ڈاکٹر صاحب دجال ہیں دجال کی جنت میں کی جنت میں کوئی جگہ نہیں۔۔۔آپ کو پورا یقین ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک وقت کے دجال ہیں تو یہ ہاتھ اٹھا کر اللہ سے دعا کریں کہ یا اللہ! اگر ذاکر نائیک کو جنت میں جگی دی تو مجھے(یعنی میرے عزیز کو ) جنت میں نہ بھیجنا۔۔۔اس بات کو سن کر وہ حضرت بغلیں جھانکنے لگے۔۔ کوئی جو مرضی کہے میری دل سے دعا ہے اللہ پاک ڈاکٹر صاحب کو لمبی عمر دے ان کی عمر میں برکت پیدا فرمائے آمین ************** وقار
Posted on: Wed, 31 Jul 2013 00:48:20 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015