کچھ لوگ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھتے - TopicsExpress



          

کچھ لوگ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھتے جب تک کسی کے گھر آگ نا لگا لیں یا کسی کو آپس میں لڑا نہ لیں ۔خواجہ آصف عمران خان اور پی ٹی آئی والوں سے منہ کی کھا کر کچھ عرصہ چپ رہے ۔ اب دوبارہ گویا ہوئے تو اپنی شخصیت کے مطابق وہی بے تُکے الزام ، بے شرمی اور ڈھٹائی کا اعلیٰ ثبوت دیتے ہوئے اس بار نشانے پر پاکستان آرمی کو رکھا۔ شاید وہ بھول گئے آج کل لوگ سوشل میڈیا ضرور استعمال کرتے ہیں لیکن تاریخ بھی جانتے ہیں۔ 1971 میں بنگلہ دیش الگ ہوا جو کہ بہت بڑا سانحہ تھا ۔ اس میں صرف فوج کو رگیدنا اور گھسیٹنا غلط ہے ۔ فوج سے غلطیاں ضرور ہوئی تھیں لیکن صرف فوج سے غلطیاں کہنا ٹھیک نہیں۔شاید بھٹو نے ہی تم اْدھر ہم اِدھر والا نعرہ لگایا تھا۔ خواجہ صاحب نے جنریلوں پے جو الزام لگائے وہ بلکل بے بنیاد ہیں ۔ان جیسے سستے سیاستدان بھارت کو پاکستان کے سر پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ پچھلے چھ سال سے نیم اقتدار میں رہ کر ن لیگ نے دہشت گردی پے کتنا قا بو پایا ؟ دہشتگردی کے خلاف کتنے قوانین بنائے ؟ کیا پی پی پی کی ڈکیتی میں ن لیگ برابر کی شریک نہیں تھی ؟ پی پی پی کے ٹائیم پاس کروانے میں ن لیگ شامل نہیں تھی ؟ صرف اپنی باری کے چکر میں پاکستان کی غریب عوام کو زمین میں زندہ دفن کر دیا۔ اب اقتدار میں آکر کیا تیر چلا رہے ہو وہ بھی پتا چل چکا ہے ۔ کیا یہ وہی خواجہ آصف نہیں جو علامہ اقبال میڈیکل کالج کا نام بدل کر اپنے باپ خواجہ صفدر کے نام رکھا ؟ خواجہ آصف آج اپنے باپ صفدر کی وجہ سے سیاست میں ہے ۔ لیکن لوگ کہتے ہیں خواجہ صفدر جنرل ضیاء کا بہت گہرا دوست تھا ۔ خیر ہمیں کیا، بس انسان کو کبھی اوقات سے باہر نہیں آنا چاہیے ۔، بلوچستان کے مسئلے پر بہت سیخ پا ہوئے خواجہ صاحب ، لیکن بلوچ لبریشن آرمی کے ظلم بھول گئے شاید ۔ خواجہ آصف جیسے چیپ سیاستدان کسی کی روک ٹوک کو اچھا نہیں سمجھتے ۔ ن لیگ کیا ہے اور کتنے پانی میں ہے سب کو پتا ہے ۔ اگر بات انصاف کی ہے تو میں یہی کہوں گا خواجہ صاحب باپ کو گالی نہیں نکالنی چاہیے ۔دنیا جانتی ہے ن لیگ آخر ان ہی جرنیلوں کے کے کندھوں پر بیٹھ کر ایوانوں تک آئی ۔ ایک کمرے کی فونڈری کے مالک کو اس کے خاندان کے علاوہ کوئی نہیں جانتا تھا۔ اور آج وہی ایک فونڈری مالک ملوں کارخا نوں اور محلات کے مالک بنے بیٹھے ہیں ۔ خواجہ آصف کو جی ایچ کیو کی عمارت محل لگتی ہے ۔ شاید ان کو رائے ونڈ والا محل جھونپڑی نظر آتا ہو گا۔ یہ سب میاں صاحب کی لگائی ہوئی آگ ہے ، وہ قومی مفاد ایک طرف رکھ کے پاکستان کو بھارت کی منڈیوں میں فروخت کرنا چاہتے ہیں ۔ اور سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان فوج ہے ۔ کہنے والے تو یہ بھی کہتے ہیں کے مشرف کے خلاف میاں صاحب نے واجپائی سے مدد مانگی تھی ۔ لیکن پاکستان آرمی کے تیور دیکھ کر بھارتیوں نے مدد سے انکار کر دیا تھا، جو جنگ اور آگ اس وقت پاکستان میں لگی ہوئی ہے اس میں فوج کی قربانیوں کا اگر اعتراف نہیں کر سکتے تو الزام تراشی کر کے انکے قدم مت روکو۔ ان پے پیچھے سے وار مت کرو، میں خواجہ آصف سے پوچھتا ہوں کتنی قربانیاں دی ہیں تم نے اس جنگ میں ؟ کتنے لوگ مرے ہیں تمھارے خاندان کے اس جنگ میں ؟ پھر بھی سیاستدانوں کی حرکتوں پے فوج چپ ہے اور مسلسل عوام کے ساتھ قربانیاں دے رہی ہے ۔ سو پچاس فوجی شہید کروا کے اگر کوئی دہشتگرد پکڑا جائے تو کوئی ایسا قانون ہی نہیں ہے کہ ان کو سزا مل سکے ۔ جھوٹے نعرے لگا کر ایوانو تک پہنچ جاتے ہو اور آکر اپنی کہی ہوئی باتوں سے مکر جا تے ہو۔ یہی سیاست کا اصول ہے جس سے فوج مبرا ہے ۔ غیر ملکی سروے اور اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کی آرمی سب سے زیادہ منظم اور اس میں دوسرے اداروں کی نسبت بہت کم کرپشن ہے ۔ تاریخ اٹھا کے دیکھ لو فوج ہی نے سیاستدانوں سے زیادہ عوام کی خدمت کی ہے ۔ پھر بھی ہم لوگ یہی کہتے ہیں کہ ایک اور چانس دینا چاہیے اور ووٹ دیے ، تم لوگوں سے ایک کالا باغ ڈیم بن نہیں سکا ۔ باتیں کرتے ہیں فوجی جاگیر داری کی۔ اللہ ہم سب کو سمجھ آتا فرمائے ۔ عدنان رسول پاکستان زندہ آباد ۔ پاک آرمی پائندہ آباد
Posted on: Sun, 23 Jun 2013 08:40:52 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015