ہم فخر محسوس کرتے اگر کوئی پاکستانی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کھڑا ہو کر مغرب کی منافقت پر تنقید کرتا، عالمی استعمار کو آڑے ہاتھوں لیتا، سرمایہ دارانہ نظام پر دو حرف بھیجتا، افغانستان، عراق، پاکستان اور فلسطین میں امریکی جارحیت کے نتیجے میں بچوں کی تعلیم کو پہنچنے والے نقصانات کا ذکر کرتا۔ لیکن ملالہ یوسف زئی کا مقصد کچھ اور تھا۔ وہ وہاں انعام اور معاوضہ لینے گئی تھیں۔ اہل مغرب کے سامنے ایسی باتیں کرنا جو وہ شوق سے سننا چاہتے ہوں، اس میں بہادری نہیں، قوم سے غداری کا عنصر نمایاں ہوتا ہے! AbduL
Posted on: Fri, 12 Jul 2013 19:28:04 +0000